جواب:
بہتر تو یہ ہے کہ عشاء کی قضاء نمازیں اداء کرتے وقت آپ فرائض اور واجب اکٹھے ہی ادا کریں۔ اس سے یہ شمار کرنا آسان ہو جائے گا کن ایام کی قضاء پڑھی جا چکی ہے اور کن ایام کی باقی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بات بھی قابلِ غور ہے کہ اگر قدرت نے قضائیں اداء کرنے کی توفیق عطا کی ہے تو کیوں نہ مکمل طور پر جلد از جلد اداء کر لی جائیں۔ یہی نہ ہو کہ ہم تیاری پکڑتے رہیں اور فرشتہ اجل آکر سلسلہ عمل منقطع کر دے۔
تاہم اگر آپ فرض اور وتر الگ الگ بھی اداء کرنا چاہتے ہیں، تو جائز ہے۔ لیکن پہلی صورت زیادہ مناسب ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔