جواب:
اسلام کا تصورِ سیاست یہ ہے کہ ’’حاکمیتِ اعلیٰ اللہ تعالیٰ کی ذات ہے۔ نیک، صالح اور ایماندار مسلمان بطور امین اختیارات کا اہل ہے، جو کہ مسلمانوں کی مشاورت سے چنا جائے گا اور دینِ حق کو نافذ کرنے کا پابند ہوگا‘‘۔ اس صول کی بنیاد پر جب بھی کوئی حکومت بنے گی وہ اسلامی حکومت ہوگی۔ اس کو خلافت، شورائیت یا جمہوریت میں سے جو نام دے لیا جائے۔ہر وہ نظامِ حکومت جس میں قانون کا سر چشمہ قرآن و سنت اور رول ماڈل ریاستِ مدینہ ہو وہ اسلام کا پسندیدہ نظامِ حکومت ہے۔
مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے:
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔