جواب:
بالکل نابینا حافظ اگر پڑھا لکھا ہے اور طہارت وصفائی وغیرہ صحیح طور پر کر سکتا ہے تو امامت وخطابت کروا سکتا ہے، اس میں کوئی ممانعت نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔