کیا محفل سماع ناجائز اور حرام ہے؟


سوال نمبر:2955
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ کیا محفل سماع ناجائز اور حرام ہے؟ برائے مہربانی اس بارے میں‌ رہنمائی فرمائیں۔

  • سائل: فیضان علیمقام: نامعلوم
  • تاریخ اشاعت: 29 نومبر 2013ء

زمرہ: متفرق مسائل

جواب:

محفل سماع کو جائز یا ناجائز کلام بناتا ہے۔ اگر کلام اچھا ہو تو جائز وحلال ہے جیسے قرآن پاک کی تلاوت ہو، نعت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہو، منقبت ہو اور اسی طرح اچھے اچھے کلام قوالی کی صورت میں پڑھے جائیں تو ایسی محفل کا ناجائز وحرام کہنے والا جاہل ، ان پڑھ اور احمق ہے۔ کیونکہ ان تمام چیزوں سے منع نہیں کیا گیا۔ ہاں اگر کوئی غیر شرعی کلام پڑھا جائے یا عورتوں مردوں کا اختلاط کیا جائے، شراب نوشی کی جائے یا کوئی بھی غیر شرعی حرکت کی جائے تو ایسی محفل کو ناجائز کہہ سکتے ہیں۔ لیکن اگر ایسی حرکت کسی جگہ کی جائے تو ہم محفل سماع کو ہی ناجائز وحرام کہنا شروع کر دیں تو یہ ایمانداری کا ثبوت نہیں ہو گا، نہ ہی اس سے مراد یہ ہے کہ محفل سماع پر ہی بین لگا دیا جائے۔ جو جو خرابیاں پیدا ہو گئی ہیں ان کو درست کرنا چاہیے نہ کہ محفل سماع پر ہی حرام کا فتوی لگا دیا جائے۔

اس طرح تو مسجد میں جائیں تو جوتے چوری ہو جاتے ہیں۔ یا آج کل مسجدوں میں بم دھماکے یا لڑائی جھگڑے ہو جاتے۔ ہم ان خرابیوں کو دور کرنے کی کوشش کریں گے یہ تو نہیں کہ مسجد میں جانا یا مسجد بنانا ہی حرام و ناجائز قرار دیا جائے؟ لہذا جو اصلاح طلب باتیں ہیں ان کی اصلاح کی جائے گی، محفل سماع کو ہی ناجائز نہیں کہا جائے گا۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی