جواب:
پہلی بات یہ ہے کہ اب ہمیں معلوم نہیں کہ شوہر نے جو دوبارہ صریح طلاق دی ہے۔ اس وقت لڑائی جھگڑے اور غصے کی کیا کیفیت تھی؟ غصہ کس قدر تھا؟
دوسری بات یہ ہے کہ شوہر نے شرط لگائی ہے۔ اگر تم مدرسے جانے سے باز نہیں آئی اور میری مرضی کے خلاف گئی تو میری طرف سے تم فارغ ہو۔
یہاں شوہر کی مرضی کے خلاف مدرسے جانے کو طلاق بائن کے ساتھ مشروط کیا گیا ہے لہذا جب شوہر کی مرضی کے خلاف گئی تو نکاح ٹوٹ جائے گا۔ اس لیے شوہر کی مرضی معلوم کر کے اس پر عمل کرنا ضروری ہے اگر منع کرے تو نہ جائے۔ گئی تو نکاح قائم نہیں رہے گا۔ اس لیے جب وہ اجازت دے رہا ہے کہ تم مدرسے چلی جایا کرو۔ یہ تو اس کی مرضی کے خلاف نہیں ہے، جا سکتی ہے۔ خاوند کی مرضی سے جانے کی صورت میں طلاق نہیں ہوگی۔
اگر پہلے والی بھی دو طلاقیں واقع ہو چکی ہوں تو پھر تیسری طلاق واقع ہونے کی صورت میں دوبارہ رجوع کی گنجائش نہیں رہے گی اس لیے بیوی کو شوہر کی مرضی کے خلاف مدرسے جانے سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔ ویسے بھی شوہر کی اجازت کے بغیر بیوی کو گھر سے باہر نہیں جانا چاہیے۔
غصے کا
درجہ بتانے کے لیے یہاں کلک کریں
کیا انتہائی غصہ میں طلاق واقع ہو جاتی ہے؟
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔