جواب:
پہلی بات یہ ہے کہ حدیث الباب اہل فن کی اصطلاح نہیں ہے۔ اس کو کسی نے استعمال نہیں کیا۔
دوسری بات یہ ہے کہ ترجمۃ الباب سے مراد عنوان ہے۔ محدثین نے احادیث مبارکہ کو جمع کر کے جو عنوانات دیئے ہیں ان کو (ترجمۃ الابواب) کا نام دیا ہے۔ مثلا امام بخاری رضی اللہ عنہ نے اپنی الصحیح میں سب سے پہلا ترجمۃ الباب (بدءالوحی) قائم کیا ہے۔
تیسری بات یہ ہے کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے احادیث مبارکہ کو بالکل عام فہم ترجمے اور اعراب کے ساتھ کچھ نئے ترجمۃ الابواب کے ساتھ پیش کیا ہے تاکہ ہر عام وخاص احادیث مبارکہ کو پڑھ کر سمجھ سکے۔ استفادہ تو وہی کر سکے گا جو پڑھے گا، اس لیے جو جتنا زیادہ پڑھے گا اتنا زیادہ استفادہ بھی کرے گا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔