سوال نمبر:2733
السلام و علیکم میرا سوال یہ ہے کہ ہمارے امام مسجد نے مغرب کی نماز کی 2 رکعتوں بعد سلام پھیر دیا، مقتدیوں نے امام صاحب کو بتایا اور ان سے بات چیت کی تو امام اس گفت وشنید کے بعد دوبارہ اٹھے تکبیر کہی اور تیسری رکعت شروع کر دی اور پھر سجدہ سہو کیا اور سلام پھیر دیا۔ کئی نمازیوں نے اعتراض کیا کہ اکیلی آخری رکعت پڑھانے سے نماز مکمل نہیں ہوئی تو امام صاحب نے ایک حدیث سنائی کہ حضور صل اللہ علیہ وسلم ایک دفعہ ظہر کی 2 رکعت پڑھا کر گھر چل پڑے ایک صحابی نے پیچھے سے جا کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پلٹے اور باقی 2 رکعت سجدہ سہو کے ساتھ پڑھا کر نماز مکمل کروا دی۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ حدیث ٹھیک ہے اور کیا امام صاحب نے مغرب کی نماز ٹھیک پڑھائی؟ جواب دے کر ہماری رہنمائی کریں۔ اللہ پاک آپ کو جزائے خیر دے۔
- سائل: محمد اعظممقام: لاہور پاکستان
- تاریخ اشاعت: 24 اگست 2013ء
جواب:
یہ نماز نہیں ہوئی لہذا دوبارہ ادا کرنی پڑے گی۔ باقی رہا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم کا عمل تو شروع شروع میں دوران نماز باتیں کرنے کی بھی ممانعت نہیں تھی مگر اب
یہ عمل نہیں کر سکتے۔ جب حکم آ
گیا تو اس کے بعد اب ایسا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔