جواب:
حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مختلف سورتوں کے مختلف فضائل بیان فرمائے ہیں۔ اسی طرح سورۃ الملک کے بھی فضائل بیان فرمائے ہیں:
عن أبی هريرة عن النبی صلی الله عليه وآله وسلم قال سورة من القرآن ثلاثون آية تشفع لصاحبها حتی يغفرله تبارک الذی بيده الملک.
حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : قرآن کی ایک سورت میں تیس آیتیں ہیں۔ وہ جس شخص کی بھی شفاعت کریں گی اس کی مغفرت کر دی جائے گی۔ وہ سورت (تبارک الذی بیدہ الملک) ہے۔
مذکورہ بالا حدیث مبارکہ کے علاوہ بھی کئی روایات ہیں جن میں سورۃ الملک کے فضائل بیان کیے گئے ہیں۔ لہذا اس سورہ مبارکہ کی تلاوت کرنے کے بہت سے فیوض وبرکات ہیں۔
باقی رہا مسئلہ صرف شب جمعہ کو ہی اس کی تلاوت کرنا اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ کہیں بھی ممانعت نہیں ہے کہ اس سورہ کو کوئی دن مخصوص کر کے نہ پڑھا جائے۔ اصل میں دن اپنی سہولت کے لیے مخصوص کیے جاتے ہیں تاکہ لوگ بھی ذہنی طور پر تیار رہیں۔ جب ہفتہ میں ایک بار ہی تلاوت کرنی ہے پھر ظاہر ہے کسی نہ کسی دن تو کی جائے گی۔ المختصر شب جمعہ کوسورہ الملک کی تلاوت کر سکتے ہیں، جائز ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔