سوال نمبر:2640
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ شریعت مطہرہ کے مطابق قبرستان میں گٹر یا بیت الخلا کا پانی بہانا کیا حکم رکھتا ہے۔ برائے مہربانی اس کا جواب مرحمت فرمائیں۔
- سائل: کشف الرحمانمقام: انڈیا
- تاریخ اشاعت: 04 جولائی 2013ء
جواب:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اﷲِ صلی الله
عليه وآله وسلم لَأَنْ يَجْلِسَ أَحَدُکُمْ
عَلَی جَمْرَةٍ فَتُحْرِقَ ثِيَابَهُ فَتَخْلُصَ إِلَی جِلْدِهِ خَيْرٌ لَهُ مِنْ
أَنْ يَجْلِسَ عَلَی قَبْرٍ.
’’حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اگر کوئی شخص انگاروں
پر بیٹھ جائے جس سے اس کے کپڑے جل جائیں اور آگ اس کی کھال تک پہنچ جائے تو یہ قبر
پر بیٹھنے سے بہتر ہے‘‘۔
- مسلم، الصحیح، 2 : 667، رقم : 971، دار احیاء التراث العربی بیروت
- احمد بن حنبل، المسند، 2 : 311، رقم : 8093، مؤسسۃ قرطبۃ مصر
- ابی داؤد، السنن، 3 : 217، رقم : 3228، دار الفکر
- ابن ماجہ، السنن، 1 : 499، رقم : 1566، دار الفکر بیروت
- طبرانی، المعجم الاؤسط، 1 : 217، رقم : 706، دار الحرمین القاہرۃ
- بیہقی، السنن الکبری، 4 : 79، رقم : 7006، مکتبۃ دار الباز مکۃ المکرمۃ
عَنْ أَبِي مَرْثَدٍ الْغَنَوِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اﷲِ
صلی الله عليه وآله وسلم لَا تَجْلِسُوا عَلَی
الْقُبُورِ وَلَا تُصَلُّوا إِلَيْهَا.
’’حضرت ابو مرثد غنوی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قبروں پر بیٹھو
نہ ان کی طرف نماز پڑھو۔‘‘
- مسلم، الصحیح، 2 : 668، رقم : 972
- احمد بن حنبل، المسند، 4 : 135، رقم : 17255
- ابی داؤد، السنن، 3 : 217، رقم : 3229
- ترمذی، السنن، 3 : 367، رقم : 1050
- ابی یعلی، المسند، 3 : 83، رقم : 1514، دار المامون للتراث دمشق
- ابن حبان، الصحیح، 6 : 91، رقم : 2320، مؤسسۃ الرسالۃ بیروت
- ابن خزیمۃ، الصحیح، 2 : 7، رقم : 793، المکتب الاسلامی بیروت
- ابی عوانۃ، المسند، 1 : 332، رقم : 1179، دار المعرفۃ بیروت
- طبرانی، المعجم الکبیر، 19 : 193، رقم : 433، مکتبۃ الزھراء الموصل
- بیہقی، السنن الکبری، 2 : 435، رقم : 4074، مکتبۃ دار الباز مکۃ المکرمۃ
مذکورہ بالا احادیث میں قبر کے اوپر بیٹھنے سے منع کیا گیا ہے۔ اس بات سے آپ خود
اندازہ لگا سکتے ہیں کہ جب قبر کے اوپر بیٹھنے سے اتنی سختی سے منع کیا گیا ہے تو پھر
قبروں میں گندا پانی بہانے کی کس طرح اجازت ہو سکتی ہے؟ لہذا قبرستان میں گندا پانی
بہانا جائز نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔