آلات موسیقی کا استعمال کسی صورت میں جائز ہے؟


سوال نمبر:2573
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ کیا آلات موسیقی کا استعمال کسی بھی صورت میں جائز ہے؟ جبکہ حدیث میں‌ آیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے ان کو توڑنے کے لیے بھیجا گیا ہے۔ (مفہوم ہے)

  • سائل: محمد آصف جاویدمقام: فیصل آباد، پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 04 جولائی 2013ء

زمرہ: موسیقی/قوالی

جواب:

ایک طرف حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شادی بیاہ اور خوشی کے موقع پر دف بجانے اور گانے کی اجازت بھی فرمائی دوسری طرف منع بھی فرمایا۔ اب اس کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ کیا کیا جائے؟ اس کا مطلب یہ کہ خوشی کی موقع پر اجازت عطا فرمائی اور اجازت سے مراد یہ نہیں کہ 24 گھنٹے اسی کام میں لگے رہیں۔ ایسا بھی نہیں ہونا چاہیے کہ ایک طرف نماز ہو رہی ہو اور دوسری طرف دف بجا رہے ہوں یا ایک طرف میت پڑی ہو دوسری طرف ہمسائے دف بجا رہے ہوں۔ اجازت ہے لیکن ایک حد کے اندر رہتے ہوئے، جب حد سے بڑھو گے تو اس وقت اجازت نہیں ہے۔ یا پھر دف بجائے اور ساتھ فحش کلام گائے پھر بھی اجازت نہیں ہوئی۔ لہذا اجازت ہے مگر خاص مواقع پر حد کے اندر رہتے ہوئے آلات موسیقی بھی استعمال کر سکتے ہیں اور اچھا کلام گا بھی سکتے ہیں۔

اس کا تفصیلی جواب ہم نے ماہنامہ منہاج القرآن میں تین اقساط میں دیا تھا۔ اس کے لیے آپ درج ذیل لنک دیکھیں۔

  1. سر، ساز اور وجد و رقص (حصہ اول)
  2. سر، ساز اور وجد و رقص (حصہ دوم)
  3. سر، ساز اور وجد و رقص (حصہ سوم)

مزید مطالعہ کے لیے یہاں کلک کریں
آلات موسیقی کا استعمال کسی صورت میں جائز ہے؟

مزید معلومات کے لئے ذیل میں مہیا کردہ ویڈیو کلپس ملاحظہ فرمائیں:

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی