سوال نمبر:2530
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ میں بہت گناہوں میں مبتلا ہو گیا ہوں اور اب میں سمجھتا ہوں کہ میں منگنی کرنے سے میرے حالات کنٹرول میں آ جائیں گے۔ میں نے گھر والوں سے بات کی ہے، گھر والوں کو شریعت کے احکام بھی بتاتا ہوں لیکن گھر والے اس بات پر توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ کیا میں اس حالت میں ناراض ہو کر اپنی بات منوا سکتا ہوں؟ کیا شریعت اس کی اجازت دیتی ہے؟ روزے رکھتا ہوں تو توڑ دیتا ہوں، کوئی وظیفہ کرتا ہوں تو اور گناہوں میں مبتلا ہو جاتا ہوں، اس معاملے میں امی ابو سے ناراض ہونا کیسا ہے؟
- سائل: جنید خانمقام: پاکستان
- تاریخ اشاعت: 23 اپریل 2013ء
جواب:
پیار محبت سے والدین کو منائیں، اگر نہیں مانتے تو بہتر ہے آپ شادی کر لیں صرف
منگنی ہی نہ کریں، تاکہ حرام کام کرنے سے بچ سکیں۔ چاہے والدین ناراض ہوں یا راضی
کیونکہ گناہ سے بچنے کے لیے شادی ضروری ہے، شادی کے قابل ہونے کے باوجود والدین کو
رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔