سوال نمبر:2492
السلام علیکم میرا سوال یہ ہے کہ میری خالہ جو میری ساس بھی ہیں فوت ہو چکی ہیں ان کی کچھ ذاتی زمین تھی جو ان کے نام تھی۔ اب ان کے فوت ہونے کے بعد ان کی 2 بیٹیوں کو اور اس میں سے 5 مرلے ان کے 1 نواسے کو دینا کی زبانی وصیت تھی فوت ہونے سے دو دن پہلے۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا اس زمین میں سے میری ساس کا کے بھائیوں کو کوئی حصہ جاتا ہے اگر جاتا ہے تو کتنا؟ فوت شدہ کا کسی طرح کا قرض دینا باقی نہیں ہے۔
- سائل: وقاص اکرممقام: عارف والا، پاکستان
- تاریخ اشاعت: 30 مارچ 2013ء
جواب:
میت کے کفن دفن کے اخراجات نکالنے کے بعد قرض اگر ہو تو ادا کرنے کے بعد وصیت
1/3 میں سے پوری کی جاتی ہے۔ اس لیے نواسے کے لیے کی گئی وصیت ایک تہائی سے پوری
کرنے کے بعد جو باقی بچے اس میں سے دو تہائی (2/3) دونوں بیٹوں کو مل جائے
گا۔ ان کا والد ہے تو 1/4 اس کو ملے گا باقی اس کے بھائیوں کو مل جائے گا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔