کیا انویسٹمنٹ کی رقم پر طے شدہ ماہانہ آمدن لینا جائز ہے؟


سوال نمبر:2457
السلام و علیکم! کیا فرماتے ہیں مفتی صاحب اس بارے میں نے ایک انسٹالمنٹ کارپوریشن میں کچھ رقم انویسٹ کی ہوئی ہے، جس کا مجھےطے شدہ ماہانہ دیا جاتا ہے، آیا کہ اس رقم کی شرعی حیثیت کیا ہے۔ کیا یہ بھی سود کے زمرے میں آتا ہے؟ قرآن اور حدیث کی روشنی میں بتایا جائے۔

  • سائل: طارق علی گورایہمقام: لاہور، پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 13 مارچ 2013ء

زمرہ: سود  |  مشارکت

جواب:

اگر تو آپ نے انویسٹمنٹ نفع نقصان کی شراکت کے ساتھ اس طرح کی ہے کہ جتنا نفع ہو گا اس میں سے اتنے فیصد آپ لیں گے، اگر نقصان ہوا تو وہ بھی اتنے فیصد آپ برداشت کریں گے، پھر طے کرنا درست ہے۔ لیکن اگر فکس ہے کہ ایک لاکھ کے اتنے ہزار آپ لیں گے تو اسی کو ہی سود کہتے ہیں جو جائز نہیں ہے۔

مثلا آپ نے ایک لاکھ کی انویسٹمنٹ اور طے کیا کہ 25 فیصد منافع میں سے ہر ماہ آپ لیں گے اور اگر نقصان ہوا تو اس میں بھی 25 فیصد آپ برداشت کریں گے اور اصل رقم آپ کی باقی رہے گی، یہ درست ہے اس کے برعکس اگر آپ طے کریں کہ ایک لاکھ کا بیس ہزار ماہانہ آپ کو ملتا رہے یہ جائز نہیں ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی