جواب:
آپ نے جو صورتحال بتائی ہے ایسی صورتحال میں کام چھوڑ کر آنا تو درست نہیں ہے نہ ہی کوئی بیوی چاہتی ہے کہ اس کا خاوند بے روزگار ہو، لیکن صرف پیسہ ہی انسان کی ضرورت نہیں ہوتی، اگر پیسہ ہی سب کچھ ہو تو پھر امیر لوگوں کی لڑکیوں کو شادی کی ضرورت ہی نہ پڑے۔ لہذا نان نفقہ کے ساتھ ساتھ اس کی ازدواجی خواہشات پوری کرنا بھی آپ کا ہی فرض بنتا ہے، اس کی اگر وہ خواہش کرتی ہے تو کوئی بری بات نہیں یہ اس کا حق ہے، اگر آپ حق ادا نہیں کرو گے تو گنہگار ہو گے۔ اس لیے گھر کا چکر ذرا جلدی لگا لیا کریں یا پھر اسے بھی ساتھ لے جائیں۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ کوئی غلط راستہ اپنائے، جس کی وجہ سے آپ لوگوں کی زندگی تباہ ہو جائے۔ اس لیے سب سے بہتر ہے اس کو ساتھ ہی رکھو تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ اسی میں آپ کے والدین، بہن، بھائیوں اور سب کی بہتری ہے، اب آپ مزید اپنی بیوی کے صبر کا امتحان مت لیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔