کیا حضرت مریم علیہا السلام کنواری تھیں؟


سوال نمبر:2372
السلام علیکم زید کہتا ہے کہ حضرت مریم کنواری نہیں تھیں (معاذاللہ) ان کے شوہر تھے۔ کیا زید کافر ہوگیا؟ جواب عنایت فرما دیں

  • سائل: سید اویس اسدمقام: کراچی
  • تاریخ اشاعت: 31 جنوری 2013ء

زمرہ: ایمانیات

جواب:

قرآن مجید میں ارشاد ہے:

قَالَتْ رَبِّ أَنَّى يَكُونُ لِي وَلَدٌ وَلَمْ يَمْسَسْنِي بَشَرٌ قَالَ كَذَلِكِ اللّهُ يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ إِذَا قَضَى أَمْرًا فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ كُن فَيَكُونُ.

(آل عمران، 3 : 47)

(مریم علیہا السلام نے) عرض کیا: اے میرے رب! میرے ہاں کیسے لڑکا ہوگا درآنحالیکہ مجھے تو کسی شخص نے ہاتھ تک نہیں لگایا، ارشاد ہوا: اسی طرح اﷲ جو چاہتا ہے پیدا فرماتا ہے، جب کسی کام (کے کرنے) کا فیصلہ فرما لیتا ہے تو اس سے فقط اتنا فرماتا ہے کہ ’ہو جا‘ وہ ہو جاتا ہے۔

اور سورۃ مریم کی آیۃ مبارکہ ہے:

قَالَتْ أَنَّى يَكُونُ لِي غُلاَمٌ وَلَمْ يَمْسَسْنِي بَشَرٌ وَلَمْ أَكُ بَغِيًّا.

(مريم، 19 : 20)

" (مریم علیہا السلام نے) کہا: میرے ہاں لڑکا کیسے ہوسکتا ہے جبکہ مجھے کسی انسان نے چھوا تک نہیں اور نہ ہی میں بدکار ہوں"۔

مذکورہ بالا آیات میں واضح ہے کہ حضرت مریم علیہ السلام کا کوئی شوہر نہیں تھا یہ امر ربی تھا۔

اسی طرح کئی اور مقامات پر بھی قرآن پاک میں حضرت مریم علیہا السلام کے کنواری ہونے کا ثبوت ملتا ہے۔ لہذا آپ لوگ چار پانچ پڑھے لکھے افراد لیں، جن میں اہل علم، جید علماء، پروفیسرز اور اچھی سوجھ بوجھ رکھنے والے بااثر ذمہ دار لوگ ہوں، وہ زید کو قرآن پاک کی آیات سنائیں اور سمجھائیں کہ قرآن پاک میں یہ بیان ہے، آپ کیوں حضرت مریم علیہا السلام کے بارے میں یہ رائے رکھتے ہیں۔ پوری وضاحت سے پوچھ لیں تاکہ معلوم ہوجائے، یہ الفاظ اس نے بولے بھی ہیں کہ نہیں اگر بولے ہیں تو کس بناء پر بولے ہیں۔ یہ وضاحت حاصل کرنا اور معاملہ حل کرنا بااثر لوگوں کا فرض بنتا ہے تاکہ فتنہ فساد سے بچا جا سکے۔ اگر سارا کام بتانے کے بعد بھی وہ جانتے ہوئے اپنی زبان کو لگام نہ دے پھر اس کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے تاکہ مزید لوگوں کو وہ گمراہ نہ کرے۔ کیوں کہ قرآن پاک کا انکار کرنے سے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہو جائے گا۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی