جواب:
گھریلو استعمال کی چیزوں پر زکوۃ لاگو نہیں ہوتی، صرف سونے اور چاندی کی چیزوں کے علاوہ، خواہ کتنی ہی قیمتی چیز ہو اس پر زکوۃ نہیں ہوتی، مثلا لاکھوں روپے کی گاڑی اگر گھریلو استعمال کے لیے ہو تو اس پر زکوۃ نہیں ہو گی۔ اس کو رینٹ پر دیا جائے تو اس کی آمدنی پر زکوۃ ہو گی یا بیچنے کی صورت میں جو رقم وصول کریں، وہ بھی نصاب بناتے وقت شامل کریں گے۔ لیکن سونے اور چاندی پر زکوۃ ہر حال میں ہو گی، استعمال میں ہو یا نہ ہو، زیور ہو یا برتن، خواہ کسی بھی شکل میں ہو۔ لہذا سونے چاندی کے علاوہ استعمال کی چیزوں پر زکوۃ نہیں ہو گی۔ ہاں ان سے اگر کوئی آمدنی ہو رہی ہو تو اس آمدنی کو بھی نصاب میں شامل کریں گے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔