سوال نمبر:2282
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
دریافت طلب امر یہ ہے کہ ہمارے شہر میں کچھ خانقاہیں ہیں جن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آثار وتبرکات ہیں۔ جنکی وہاں زیارت چند مخصوص دنوں میں ہی کرائی جاتی ہے۔ زید کا کہنا ہے کہ یہ بالکل غلط طریقہ ہے آثار وتبرکات ہیں جب چاہے زیارت ہونی چاہیے لیکن بکر کا قول ہے کہ آثار وتبرکات کے ادب واحترام کو ملحوظ رکھتے ہوئے مخصوص مواقع پر ہی زیارت کروانا بالکل درست ہے۔ کونسا قول درست ہے؟ تفصیلی ارشاد فرمائیں۔
- سائل: سید مختار احمد قادریمقام: بنگلور، انڈیا
- تاریخ اشاعت: 24 اکتوبر 2012ء
جواب:
اس میں کوئی شک نہیں کہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ زیارت کا موقع دیا جائے، لیکن کچھ
انتظامی معاملات بھی ہوتے ہیں، اب ہمیں معلوم نہیں کہ یہ ایسا کیوں کیا جا رہا ہے بہرحال
انتظامیہ کو چاہیے کہ وقت میں اضافہ کیا جائے اور ان آثار وتبرکات کی سیکورٹی کا بھی
بہترین بندوبست کرنا چاہیے تاکہ ان تبرکات کو دشمن سے بھی محفوظ رکھ سکیں اور لوگوں
کو تادیر ان کی زیارت کا شرف حاصل ہو۔ لہذا اگر ممکن ہو تو زیارات کا دورانیہ پڑھایا
جائے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔