کیا خون کی شیشی جبیب میں رکھ کر نماز ادا کرنا جائز ہے؟


سوال نمبر:2248
(میں ایک ڈائیگناسٹک سنٹر Diagnostic Centre) میں کام کرتا ہوں، بسا اوقات ٹسٹ کے لیے دی گئی خون کی شیشی جیب میں رہ جاتی ہے ایک دو مرتبہ ایسا ہوا کہ بلڈ کی شیشی جیب میں ہی تھی میں غیر دانستہ نماز پڑھنے کے لیے چلا گیا، لیکن شیشی اچھی طرح بند تھی اور خون کا ایک قطرہ بھی میرے لباس یا جسم کو نہیں لگا، کیا خون کی شیشی جیب میں رکھ کر نماز ادا کرنے سے نماز میں کوئی خرابی پیدا ہوتی ہے یا نماز مکروہ ہو جاتی ہے؟

  • سائل: منور خانمقام: احمد آباد
  • تاریخ اشاعت: 03 نومبر 2012ء

زمرہ: نماز  |  جدید فقہی مسائل

جواب:

چونکہ آپ نے جان بوجھ کر خون کی شیشی جیب میں رکھ کر نماز نہیں پڑھی اس لیے آپ کی نماز ہو گئی ہے آئندہ اس سے پرہیز کریں۔ دانستہ خون کی شیشی جیب میں رکھ کر نماز ادا کرنے سے نماز نہیں ہوتی۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔