جواب:
جی ہاں! اسلام میں داخل ہونے کی نیت کے ساتھ صرف زبان سے کلمہ پڑھ لینا ہی کافی ہے۔ مگر زندگی کو مکمل طور پر دائرہ اسلام میں داخل کرنے کیلئے صرف زبان سے اقرار کافی نہیں، اس بارے میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے :
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ ادْخُلُواْ فِي السِّلْمِ كَآفَّةً.
’’اے ایمان والو! اسلام میں پورے پورے داخل ہو جاؤ۔‘‘
البقره، 2 : 208
یعنی محض دائرہ اسلام میں داخل ہونے کے لئے کلمۂ طیبہ کا اقرار شرط ہے اور پورے کے پورے اسلام میں داخل ہونے سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ایمان اور کفر کی جو حدود متعین کر دی ہیں، ان کے اندر رہتے ہوئے پوری زندگی میں ایمان و اسلام کا ایسا مظاہرہ کیا جائے کہ کوئی لمحہ ایسا نہ گزرے جس پر کفر اور منافقت کی چھاپ ہو۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔