سوال نمبر:2110
السلام علیکم میرا سوال ہے کہ کچھ سال پہلے میرے شوہر نے مجھے ایک طلاق دی ان کے کردار کو اگر دیکھیں تو کافی مشکوک حرکتیں اور باتیں سامنے آتی ہیں۔ جب بھی میں ان سے اس بارے میں کچھ پوچھتی ہوں تو وہ لڑائی ڈال کر بات ادھر ادھر کر دیتے ہیں۔ لیکن کبھی کلیر نہیں کرتے۔ اس رمضان میں ہم ایسی ہی کسی بات پر لڑ پڑے تو انہوں نے فوراً کہا کہ اگر تم نے آئندہ مجھ پہ الزام لگایا تو تمہیں ایک طلاق اور ساتھ ہی کہا کہ میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں۔ پھر عید کے دن ہم ان کے دوستوں کی فیملیز کے ساتھ باہر گئے۔ ان کے دوست کی بیوی اور اپنے خاوند کو میں نے اپنی آنکھوں سے اشارے کرتے دیکھا، سارا دن دونوں کا یہی طریقہ رہا۔ گھر آ کے میں نے ان سے پوچھا تو حسب معمول جھگڑنے لگے اور نہ مانے۔ جب میں نے کہا کہ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے تو مان گئے اور کبھی کوئی بہانا کہ اس وجہ سے کیا، تمہیں بلانے کے لیے کیے۔ پھر کہتے ہیں کہ میں بھی نوٹ کر رہا تھا کہ وہ غلط حرکتیں کر رہی تھی، پھر میں ڈر گئی کہ ان کے طلاق کے الفاظ کا کیا ہوا۔ تب انہوں نے کہا کہ میرا مقصد تمہیں روکنا تھا، طلاق دینا نہیں۔ میں بہت پریشان ہوں، ہم پاکستان سے باہر رہتے ہیں، ادھر کچھ لوگوں سے میرے شوہر نے پتہ کیا ہے تو انہوں نے کہا کہ ایسے طلاق نہیں ہوتی۔ پلیز رہنمائی کریں؟
- سائل: نامعلوممقام: نامعلوم
- تاریخ اشاعت: 15 ستمبر 2012ء
جواب:
کچھ سال پہلے آپ کے شوہر نے جو ایک طلاق دی وہ واقع ہو گئی تھی اور پھر آپ سے
رجوع کر لیا۔
دوسری دفعہ طلاق الزام کے ساتھ مشروط کی گئی اور آپ نے الزام نہیں لگایا، لہذا
طلاق واقع نہیں ہوئی۔ ابھی تک آپ کو ایک طلاق ہو چکی ہے اور باقی آپ کے شوہر کے پاس
دو طلاقوں کا حق رہ گیا ہے۔ اب جب کبھی انہوں نے دو طلاقیں دی تو طلاق مغلظہ ہو
جائے گی یعنی تین طلاقیں پوری ہو جائیں گی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔