محترم مفتی صاحب!
گورنمنٹ نے وکیشنل انسٹی ٹیوٹ کے نام سے جو ادارا قا ئم کیا ہے اُس میں مستحقین زکوٰۃ
کو مختلف کورسز کروائے جا تے ہیں، اور اُن کے اشتہار کے اُوپر بھی واضح طور پرلکھا
ہوتا ہے کہ یہ مستحقین زکوٰۃ کے لئے ہے۔ اُس ادارے میں ان کے بتانے کے مطابق جو طالب
علم داخلہ لیتا ہے اُس کا اکاؤنٹ بنک میں کھلوایا جاتا ہے اور اُس کے اکاؤنٹ میں ہر
ماہ 2500 روپے گورنمنٹ کی طرف سے آتے ہیں، وہ روپے زکوٰۃ کے ہوتے ہیں۔ 2500 روپے میں
سے 2000 روپے ادارہ طالب علم کی کتابیں اور دوسرے اخراجات کے لیے استعمال کرتا ہے اور
500 روپے طالب علم کو دیا جاتا ہے۔سوالات یہ ہیں :
برائے مہربانی ان سوالات کا جواب قرآن و احادیث کی روشنی میں دے کر ہماری رہنمائی فرمائیں۔
جواب:
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔