جواب:
جی نہیں طریقت و ولایت کا مقصد کرامت کو ظاہر کرنا نہیں بلکہ طریقت و تصوف کی راہ میں کرامات کے ظہور کا مقصد فقط بھٹکے ہوئے لوگوں کو ہدایت کے راستے پر گامزن کرنا ہوتا ہے۔ مردان حق ان کرامات کو اپنا کمال نہیں سمجھتے بلکہ ان کا کمال تو راہ حق میں استقامت اور کامل اتباع سنت ہے۔ کرامت کی حقیقت اس مثال اس حکایت سے سمجھی جا سکتی ہے کہ ایک شخص حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء کے پاس مرید بننے کے لئے آیا، کچھ عرصے بعد مرید ہوئے بغیر واپس جانے لگا تو حضرت نے پوچھا کس لیے آئے تھے اور اب واپس کیوں جا رہے ہو؟ تو وہ کہنے لگا : ’’بیعت ہونے کے لئے آیا تھا کہ اب واپس جا رہا ہوں اس لیے میں نے آپ کا نام تو بہت سن رکھا تھا مگر آپ کی کرامت کوئی نہیں دیکھی۔‘‘ آپ نے فرمایا : کیا ان چالیس دنوں میں تو نے ہمارا کوئی عمل خلاف شریعت پایا؟ اس نے کہا نہیں تو آپ نے فرمایا اس سے بڑی کرامت ہمارے پاس اور کوئی نہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔