بیماری کی صورت میں‌ روزے کا کیا حکم ہوگا؟


سوال نمبر:1914
السلام علیکم، روزے کی حالت میں اگر روزہ دار کو باواسیر کی بیماری ہو اور اس کو خون بھی آتا ہو تو روزے پر اس کا کیا اثر ہوگا؟

  • سائل: محمد شاہدمقام: ملتان، پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 02 جولائی 2012ء

زمرہ: روزہ

جواب:

روزے کی حالت میں اگر روزہ دار کو بواسیر کی بیماری ہو اور اس کو خون بھی آتا ہو تو اس سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ اگر روزہ رکھنے کی طاقت ہو تو ایسا مریض روزہ رکھے گا اور اگر روزہ مضر صحت ہو، کمزوری اور مرض کے بڑھنے کا خطرہ ہو، روزے سے تکلیف ہو تو ایسا شخص معذور ہے اور روزے کی طاقت نہیں ہے تو وہ روزہ نہیں رکھے گا۔

قرآن پاک میں ہےکہ :

فَمَن كَانَ مِنكُم مَّرِيضًا أَوْ عَلَى سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ أَيَّامٍ أُخَرَ

البقره : 184

اور جو تم میں سے مریض ہو یا مسافر تو وہ دوسرے دنوں میں روزہ رکھ لے

یعنی قضا کر لے یعنی مریض اور مسافر اگر روزہ نہیں رکھ سکتے تو وہ رمضان کے بعد کسی بھی وقت روزے کی قضا کریں گے، جتنے روزے نہیں رکھیں گے اتنے روزوں کی قضا کریں گے اور اگر مریض ایسا ہے کہ مریض کو پتا ہے کہ وہ بعد میں قضا نہیں کر سکے گا۔ مرض کے ٹھیک ہونے کی امید نہ ہو تو ایسا شخص صرف فدیہ دے گا قرآن مجید میں ارشاد باری تعالی ہے۔

وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ

البقرة : 184

اور جنہیں روزہ رکھنے کی طاقت نہ ہو تو ان کے ذمے ایک مسکین کے کھانے کا فدیہ ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: حافظ محمد اشتیاق الازہری