جواب:
ہر کام کسی خاص مقصد کے لیے کیا جاتا ہے۔ روٹی اس لیے کھائی جاتی ہے کہ بھوک ختم ہو، دوا اس لیے استعمال کی جاتی ہے کہ انسان شفاء یاب ہو۔ کسی بھی کام کی اچھائی و برائی کو پرکھنے کے لیے اس کے مقاصد اور غرض و غایت کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ اسی معیار پر’’ تصوف و احسان‘‘ کے مقاصد و نتائج کا جائزہ لینا مقصود ہے اگر مقاصد تصوف واحسان قرآن و سنت کی روشنی میں پسندیدہ ہیں تو مقبول اور اگر ناپسندیدہ ہیں تو مردود۔
طریقت وتصوف کے تین بنیادی مقاصد ہیں :
1۔ تزکیہ نفس
2۔ تصفیہ قلب
3۔ معرفت ربّانی
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔