جواب:
اگر زمین کی پیداوار اتنی زیادہ ہے جس سے کوئی شخص صاحب نصاب ہو اور اس پر زکوۃ واجب ہو جائے تو پھر ایسی صورت میں حج فرض ہو گا اور اگر مالیت اتنی زیادہ ہے جس کو فروخت کریں تو صاحب نصاب ہو سکتے ہیں اور آپ کی باقی ضرورتیں پوری ہو رہی ہوں تو پھر حج فرض ہو گا وگرنہ نہیں۔
اپنی زمین کی کل پیداوار کا بیسواں حصہ اگر زمین کی آب پاشی نہر ٹیوب ویل یا کسی ایسے طریقے سے کریں جس سے خرچ اٹھتا ہو اور اگر آبپاشی کا نظام بارش کے ذریعے ہو تو پھر دسواں حصہ عشر نکالا جائے گا۔ یعنی کل پیداوار کا دسواں حصہ عشر کے طور پر نکالا جائے گا اور یہی زمین کی زکوۃ ہوتی ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔