جواب:
ایک عام مسلمان اور صوفی میں فرق ایمان و معرفت کا ہے جس طرح ایمان فقط مان لینے کا نام ہے وہ چاہے اللہ کی ذات و صفات ہوں یا دیگر حقائق مگر ایک صوفی و عارف جس بات کو مانتا ہے اسے قلب کی نگاہ سے دیکھتا ہے پھر اسے مشاہدہ سے اطمینان قلب نصیب ہوتا ہے اور اس کا ایمان معرفت میں بدل جاتا ہے۔ اس لیے اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے لئے پرندوں کو زندہ کر کے دکھایا اور دیگر عجائبات قدرت دکھا کر فرمایا کہ ابراہیم اللہ کو ایک جانتا تو ہے مگر اس کی معرفت بھی حاصل کر تاکہ تیری زندگی ایمان و ایقان کی آئینہ دار بن جائے۔
پس ارشاد باری تعالیٰ ہے :
فَاعْلَمْ اَنَّهُ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اﷲ.
’’پس خوب جان لو کہ بیشک وہ اللہ ایک ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں۔‘‘
پس صوفی اور عام مسلمان میں فرق ایمان و معرفت کا ہے۔
محمد، 47 : 19
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔