جواب:
جنس کی تبدیلی ہر مرد یا عورت کی نہیں ہو سکتی یہ تو قدرتی طور پر کچھ آثار ظاہر ہوتے ہیں پھر آپریشن کے ذریعے اعضاء کو ظاہر کر دیا جاتا ہے۔ لہذا یہ تبدیلی مصنوعی نہیں ہوتی قدرتی ہوتی ہے جب ضرورت محسوس ہوتی ہے یعنی درد وغیرہ ہو پھر ہی آپریشن کیا جاتا ہے یہ جائز ہے۔ ہاں اگر قدرتی طور پر کوئی ایسے آثار ظاہر نہ ہوں تو پھر جائز نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔