جواب:
اگر جماعت تیار ہو اور بھوک بھی شدت کی نہ ہو تو ایسی صورت میں نماز سے پہلے کھانا کھانا جائز نہیں ہے۔
دوسری صورت میں اگر شدت کی بھوک لگی ہو اور انسان کو پتہ ہو کہ وہ کھانا کھائے بغیر نماز میں خشوع وخضوع برقرار نہیں رکھ سکتا، تو ایسی صورت میں کھانے کو نماز پر مقدم رکھیں گے۔ یعنی پہلے کھانا کھالیں گے اور اگر آپ اکیلے نماز پڑھ رہے تھے یا آپ نے خود ہی جماعت کروانی تھی تو نماز سے پہلے کھانا کھانے میں کوئی حرج نہیں ہے، اگر جماعت کے ساتھ پڑھنی تھی اور بھوک بھی معمولی تھی تو ایسا کرنا ناجائز ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔