جواب:
اس مسئلہ میں علماء کے درمیان اختلاف ہے۔ لیکن عمل کثیر کے بارے میں خود انسان کا ضمیر ہی سب سے بہتر جانتا ہے کہ جو وہ تمام کر رہا ہے کیا عمل کثیر ہے یا نہیں؟
دوسری صورت یہ ہے کہ کوئی دوسرا شخص دیکھ کر یہ کہے کہ یہ عمل، عمل کثیر ہے۔ مثلاً ایک شخص نماز پڑھ رہا ہے لیکن دوران نماز وہ ایسی حرکات وسکنات کرتا ہے، جن سے یہ ظاہر ہو کہ یہ نماز نہیں پڑھ رہا، کبھی سر پر خارش کرنا شروع کر دیتا ہے ،کبھی جسم کے دوسرے اعضاء پر خارش کرنا شروع کر دیتا ہے اور کوئی دوسرا شخص اس کو دیکھ کر یہ کہے اور یہ سمجھے کہ یہ نماز نہیں پڑھ رہا، دوسرا شخص اس کو نماز تصور نہ کرے تو یہ عمل کثیر ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔