جواب:
زہد کا معنی ہے ’’رک جانا‘‘
حضرت سفیان بن عینیہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں لفظ زہد میں صرف تین حروف ہیں حرف (ز) کا معنی زینتِ دنیا کو ترک کرنا ہے۔ حرف (ہ) سے ہوائے نفس یعنی اپنے دل کی خواہش کو چھوڑنا مراد ہے اور (د) سے تمام دنیا کو ترک کرنا مراد ہے پس جب تو ان چیزوں سے منہ موڑے تو اس وقت زاہد کہلانے کا حقدار ہو گا۔
پس زہد یہ ہے کہ شریعت جس چیز کی اجازت دے اسے اختیار کرے اور باقی سب چھوڑ دے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔