جواب:
آج کے دور میں کنیز یا لونڈی کا کلچر موجود ہی نہیں ہے۔ یہ صورت اس وقت ہو سکتی ہے، جب اسلام اور کفار کے درمیان اس قسم کی جنگیں لڑی جائیں، جیسے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ حیات میں لڑی گئی تھی۔ پھر ان جنگوں میں کفار کی عورتیں اور مرد قیدی بن کر آئیں اور یہ مجایدین اسلام میں بطور غنیمت تقسیم ہوں۔ پھر اگر وہ چاہیں تو ان لونڈیوں اور کنیزوں کے ساتھ تعلقات قائم کر سکتے ہیں۔
دوسرا یہ کہ آج کے دور میں جو اغوا کر کے یا آزاد انسانوں کی خرید وفروخت ہوتی ہے، یہ حرام ہے۔ اسلام نے اس سے منع فرمایا ہے۔ یہ لونڈی اور کنیز کے زمرے میں نہیں آتے ہیں۔ لونڈی اور کنیز صرف دشمن اسلام سے جنگ کی صورت میں قیدی بن کر آنے والی عورتیں ہو سکتی ہیں، دوسرا کوئی طریقہ اور راستہ نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔