جواب:
امت کو جن امور کی شدید ضرورت ہوتی ہے ایسے کام کرتا ہے، بدعات کا قلع قمع کرتا ہے، اپنے قول، فعل سے مردہ سنتوں کو زندہ کرتا ہے۔ اسلام کو حیات بخش مشن کے طور پر دوبارہ دنیا کے سامنے لاتا ہے، اسلام کے روح روشن پر بدعات کے گردوغبار کو اپنی جدوجہد اور احادیث مبارکہ کی روشنی میں دھوتا ہے۔ اسلام کا روشن چہرہ دنیا کے سامنے پیش کرتا ہے۔ مثلاً اذان کے ساتھ درود و سلام پڑھنا سنت ہے، اکثر لوگوں نے اس کو پس پشت ڈالا ہوا ہے، اور بدعت کہہ کر لڑائی کرتے ہیں، اب جس نے اس حکم شرعی کو زندہ کیا وہ مجدد ہے۔
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہر صدی کے آخر میں اللہ تعالیٰ ایک مجدد کو مبعوث فرماتا ہے جو دین اسلام کی اس وقت کے مطابق تجدید کرتا ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔