جواب:
اسلام کی وجہ سے سارے مسلمان آپس میں بہن بھائی ہیں، اولاد کو اس طرح بلانے میں حرج نہیں ہے لیکن والدین کا اپنی اولاد کو بہن یا بھائی کہنا تہذیب و تمدن اور عرف کے خلاف ہے۔ اس سے مغالطے پیدا ہوتے ہیں، لہذا ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ ہر رشتے کو اس کی مناسبت سے ہی پکارنا چاہیے۔ البتہ مجبوری کی حالت میں ایسا کر سکتے ہیں، جیسا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنی زوجہ محترمہ حضرت سارہ رضی اللہ عنہا کو اپنی بہن کہہ کر پکار تھا۔
لہذا بامر مجبوری جائز ہے اور عموماً ایسا پکارنا ناجائز ہے۔ اس سے خرابیاں پیدا ہوتی ہیں اور رشتوں کی آپس میں پہچان ختم ہو جاتی ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔