جواب:
بے شک یہ سوال بڑا اہم ہے کہ ایمان کے اجزاء اور اسلام کے ارکان، ایمان و عمل کے ظاہری و خارجی پہلو تو کتابوں کے مطالعہ سے معلوم ہو سکتے ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ قلب کو مرتبۂ احسان تک کیسے پہنچایا جائے۔ تزکیہ نفس، نور باطن اور اخلاق کی پاکیزگی جیسے اعلیٰ اوصاف بندہ اپنے اندر کیسے پیدا کرے کیونکہ احسان جس کيفیت کی معراج کا نام ہے اس تک رسائی کا کوئی ذریعہ بھی تو ہو گا۔ ’’احسان‘‘ ایک عمل، ایک کيفیت ہے اصول و ضوابط اور جو قانون کتابوں میں لکھے جاتے ہیں وہ حدیث و آثار کی کتابوں میں مل جاتے ہیں لیکن جن چیزوں کا تعلق وجدان و کيفیات سے ہے وہ کیسے حیطۂ تحریر و بیان میں آ سکتی ہیں وہ تو صرف ایک قلب سے دوسرے قلب پر اپنا عکس ڈال سکتی ہیں۔ مرتبہ احسان تک رسائی کا ذریعہ مرشد کامل یا مربی کی ذات گرامی ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔