جواب:
شریعت نے مسلمانوں کو اہل کتاب، عیسائی اور یہودی عورتوں سے شادی کی اجازت دی ہے۔ اس وجہ سے کہ مرد عورت پر غالب ہوتے ہیں، ان سے قوی ہوتے ہیں، اور مرد عورت کو آسانی سے اسلام کی طرف رغبت دلا سکتا ہے۔ اگر یقین ہو کہ عورت مسلمان نہیں ہوگی تو بہتر ہے کہ وہ ایسی عورت سے شادی نہ کرے، کیونکہ مستقبل میں آپ کی اولاد پر اس کے اثرات پڑیں گے۔ آپ کا نسب خراب ہو سکتا ہے۔
دوسرا یہ کہ عیسائی لڑکی سے شادی کرنے سے کسی مسلمان لڑکی کا حق مارا جاتا ہے اور مسلمان سے شادی کرنا ہر لحاظ سے عیسائی سے بہتر اور افضل ہے۔ شادی عدالت میں بھی کر سکتے ہیں اور گھر میں بھی، دونوں طریقوں سے جائز ہے۔ ایسی شادی سے پیدا ہونے والے بچے مسلمان ہی کہلائیں گے، کیونکہ نسب ہمیشہ مرد سے ہوتا ہے اور مرد مسلمان ہے تو اس کے نسب سے تعلق رکھنے والی اولاد بھی مسلمان ہوگی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔