حسن نیت کو کیسے حاصل کیا جائے؟


سوال نمبر:131
حسن نیت کو کیسے حاصل کیا جائے؟

  • تاریخ اشاعت: 20 جنوری 2011ء

زمرہ: تصوف

جواب:

اگر انسان اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کو ذہن نشین کر لے تو اس کی نیت کو بھی حسن مل جائے گا اور اس کے عمل بھی قبولیت کے درجہ پر فائز ہو جائیں گے۔

ارشاد باری تعالیٰ ہے:

وَ قُلِ اعْمَلُوْا فَسَيَرَی اللہُ عَمَلَکُم ْ وَ رَسُولُه.

التوبه، 9 : 105

’’اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرما دیجئے! تم عمل کیے جاؤ بیشک تمہارے ہر عمل کو اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول دیکھ لیں گے۔‘‘

اس آیت مبارکہ میں یہ نفسیاتی حکمت کار فرما ہے کہ انسان اگر اپنے ذہن میں یہ بات بٹھا لے کہ میرے ہر عمل کو اللہ تعالیٰ بھی دیکھ رہا ہے اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی، تو اس کے ہر عمل کی بنیاد نیکی پر ہو گی مثلاً جب کمرہ جماعت میں شاگرد کو معلوم ہو کہ میرا استاد میرے کام کو دیکھ رہا ہے یا بیٹے کو معلوم ہو کہ میرا باپ میری کاوشوں پر نظر رکھے ہوئے ہے تو خود بخود اس کے کام میں سلیقہ آ جائے گا اور یہ خواہش اس پر غالب آ جائے گی کہ میں کام کو بہترین طریقے سے انجام دوں۔ نیت میں بھی یہی چیز قابل ذکر ہے کہ انسان یہ سوچ لے کہ میرے ہر عمل پر جزا و سزا کا مالک نظر رکھے ہوئے ہے تو اس سوچ سے اس کا ہر عمل بھی حسین ہو جائے گا اور اس کی نیت میں بھی حسن آ جائے گا۔ یہی حسن نیت تصوف و روحانیت کے راستے پر چلنے کی پہلی شرط ہے۔ حسن نیت کا کمال ہی اللہ کی رضا ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔