جواب:
اسلام میں نکاح کے لیے بلوغت کی شرط رکھی گئی ہے۔ بچے کو جب احتلام ہو یا بچی کو جب حیض کا خون آنا شروع ہو جائے تو وہ بلوغت کی نشانی ہے۔ عمر کے لحاظ سے بچہ 18 اور بچی 16 سال کی بنتی ہے، اور یہی ملکی فیملی لاء بھی ہے۔ اصل چیز لڑکے یا لڑکی کا عاقل اور بالغ ہونا ہے، اور اس کی علامات جو احادیث سے ثابت ہیں، بتا دی گئی ہیں۔ قاضی اسی طرح لکھے گا جس طرح ملکی قوانین میں کم سے کم عمر لڑکے کی 18 اور لڑکی کی 16 سال ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔