جواب:
جب روح انسانی جسم سے نکل جاتی ہے اور سانس کا ربط کٹ جاتا ہے تو وہ نیک بخت ہونے کی صورت میں آسمانوں پر مقام اعلیٰ علیین میں چلی جاتی ہے۔ یہ اس کی آرام گاہ ہوتی ہے۔ جب چاہے جہاں چاہے کائنات میں آجا سکتی ہے۔ بدبخت ہونے کی صورت میں مقام سجین میں مقید کر دی جاتی ہے اور یہ اپنی مرضی سے کہیں آجا نہیں سکتی۔ رہا مردہ انسان کی روح کا کسی زندہ انسان میں داخل ہونا تو یہ غلط اور بیہودہ خیال ہے۔ اس کی شرعاً کوئی اصل نہیں۔ نہ اس وجہ سے روح بھٹکتی ہے نہ کسی اور میں داخل ہوتی ہے۔
(منهاج الفتاویٰ، مفتی عبدالقيوم خان هزاروی، جلد اول، 469)
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔