جواب:
اس میں کوئی شک نہیں کہ دین ایک ہے، اس دین کی تعلیمات پر صحیح طریقہ کے ساتھ عمل پیرا ہونے کے لیے چار مذاہب ہیں۔ چاروں مذاہب میں قرآن و سنت کی بات ہی ہے۔ کسی نے اپنی طرف سے کوئی بات نہیں کی۔ ہر ایک کے پاس دلائل قرآن و سنت سے ہی ہیں۔ مقصد فقط یہ ہے کہ چاروں مذاہب میں سے جس نے جو بھی ایک مذہب اختیار کیا وہ صحیح راستے پر ہے۔ چاروں مذاہب چار نہروں کی حیثیت رکھتے ہیں اور ان کا اسٹیشن ایک ہی ہے۔ یہ عامۃ الناس کی سہولت کے لیے ہی ہیں۔
چاروں ائمہ نے سب مسائل قرآن و حدیث اور ادلہ اربعہ سے مستنبط کر کے رکھ دئے ہیں۔ اب جس کو جو مذہب آسان لگتا ہے وہ اس کی تعلیمات کو پورا کرنے کے لیے اس کو اختیار کر لے اور جو شخص جس امام کی بھی تقلید کرتا ہے اسے چاہیے کہ اپنے امام کو برحق سمجھے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔