جواب:
لفظ ’’تصوف‘‘ کے مادہ اشتقاق کے باب میں مختلف اقوال ہیں، تاہم مندرجہ ذیل مادہ ہائے اشتقاق بیان کیے جاتے ہیں :
1۔ الصوف : ’’اونی لباس‘‘ تصوف کو الصوف کا مصدر مانا جائے تو اس لحاظ سے اس کے معنی ہوئے وہ لوگ جو اونی لباس پہنتے ہیں۔
2۔ الصفو : ’’محبت، خلوص، دوستی کے معنی ہیں‘‘ اس مادہ کے اعتبار سے صوفی سے مراد وہ شخص ہے جس نے دنیا و آخرت کے اجر و جزا سے بے نیاز ہو کر محبوب حقیقی سے بے لوث محبت اور دوستی کا رشتہ استوار کر لیا۔
3۔ التصوف : ’’یکسو ہونا، پوری یکسوئی سے متوجہ ہونا ہے۔‘‘
4۔ الصفا : ’’صاف ہونا۔‘‘ اس کی رو سے کسی شے کو ہر طرح کی ظاہری و باطنی آلودگی سے پاک صاف کر کے اجلا اور شفاف بنا دینا تصوف ہے۔
5۔ الصفہ : اس طبقہ کو صوفیاء اس لیے بھی کہا جاتا ہے کہ ان کے اوصاف اصحاب صفہ سے ملتے جلتے ہیں۔
6۔ الصف : ’’قطار، سلسلہ۔‘‘ گویا صوفیہ کے دل اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں حضوری کے اعتبار سے اگلی صف میں ہوتے ہیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔