جواب:
احسان اور تصوف دراصل ایک ہی حقیقت کے دو رخ اور ایک ہی موضوع کے دو عنوان ہیں۔ احسان قلب و باطن کی وہ روحانی کيفیت ہے جو مقصود عبادت ہے اور اسے حاصل کرنے کا طریقۂ ’تصوف‘ کہلاتا ہے۔ یا یوں سمجھ لیجئے کہ احسان جس کيفیت کا اجمالی ذکر ہے تصوف اس کی تفصیل ہے۔ تصوف کو ’سلوک‘ بھی کہتے ہیں اور اس راستے پر چلنے والے کو سالک کہا جاتا ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔