جواب:
ایسی صورت میں غیر مدخولہ کی عدت قرآن مجید میں یوں بیان کی گئی ہے :
ثُمَّ طَلَّقْتُمُوهُنَّ مِن قَبْلِ أَن تَمَسُّوهُنَّ فَمَا لَكُمْ عَلَيْهِنَّ مِنْ عِدَّةٍ تَعْتَدُّونَهَا.
(الْأَحْزَاب ، 33 : 49)
پھر تم انہیں طلاق دے دو قبل اس کے کہ تم انہیں مَس کرو (یعنی خلوتِ صحیحہ کرو) تو تمہارے لئے ان پر کوئی عدّت (واجب) نہیں ہے کہ تم اسے شمار کرنے لگو،
(منهاج الفتاویٰ، مفتی عبدالقيوم خان هزاروی، 3 : 651)
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔