جواب:
احسان کے فضیلت کے اعتبار سے دو درجے ہیں:
1۔ اعلیٰ درجہ
2۔ ادنیٰ درجہ
احسان کا اعلیٰ درجہ یہ ہے کہ جب بندہ اپنے خالق کے ساتھ اپنا تعلق بندگی حسین بنا لے اور اللہ کے ساتھ اپنے معاملے کو حسن تعلق اور حسن عمل پر استوار کر لے تو وہ احسان کے اونچے درجے پر فائز ہو جاتا ہے۔ اس درجے کی بھی آگے دو قسمیں ہیں :
مرتبہ اولیٰ جس کو حدیث جبریل میں حالت مشاہدہ قرار دیا گیا ہے اور دوسرا مرتبہ حالت مراقبہ کا ہے۔
جب بندہ اللہ کی مخلوق کے ساتھ اپنا تعلق حسین بنا لے تو وہ بھی صاحب احسان ہوتا ہے۔ یہ احسان کا ادنیٰ درجہ ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔