کیا کوئی بشر ہوش و حواس میں سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھ سکتا ہے؟ اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہم کلام ہو سکتا ہے؟ اگر کوئی یہ دعویٰ کرے کہ اس نے ہوش و حواس میں رہتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہم کلام بھی ہوا ہے تو اس کے لیے از شریعت محمدی کیا حکم ہے؟ کیا یہ انسان صحابی کہلائے گا؟ یا گستاخ رسول؟
اس مسئلہ میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔
جواب:
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال فرما جانے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حالت خواب یا بیداری میں جسم مثالی سے دیکھنا ممکن ہے، لیکن اس سے کوئی شخص صحابی نہیں بن سکتا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔