جواب:
شوہر بیوی کا جھوٹا کھا سکتا ہے یہاں تک کہ اگر بیوی حائضہ ہو تب بھی جائز ہے، حدیث مبارکہ میں آتا ہے کہ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :
کنت اشرب و انا حائض ثم انا وله النبی صلی الله عليه وآله وسلم فيضع فاه علی موضع فی فيشرب.
(صحيح مسلم، بحواله مشکوٰة شريف، 56)
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں جس برتن میں پانی پیتی پھر اسی برتن کو آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام کو پکڑاتی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس جگہ منہ مبارک رکھتے جہاں سے میں برتن پر منہ رکھ کر پیتی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پانی پیتے تھے۔
یہود حائضہ عورت کو الگ کر دیتے ہیں اور اس کا برتن وغیرہ الگ ہوتا ہے اسی چیز کو اسلام نے ختم کر دیا ہے، تاکہ عورت کی پردہ داری بھی ہو اور اسے عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جائے، اور اس کی عزت نفس بھی مجروح نہ ہو
حدیث مبارکہ میں آتا ہے :
سؤر المومن شفاء.
مسلمان کا جھوٹا شفا ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔