السلام و علیکم
ایک بھائی صاحب نے ملتا جلتا سوال کیا تھا، آپ کے اس جواب میں میں مزید رہنمائی چاہتا ہوں۔ کیا مرد کے لیے جائز ہے کہ اس کا کپڑا بغیر تکبر ٹخنوں کے نیچےہو؟
جہاں تک مجھے معلوم ہے تو احادیث مبارکہ ہیں کہ اگر مرد کی شلوار ٹخنوں سے نیچے ہو تو وہ جہنم میں ہوگا اور ان میں تکبر کا ذکر نہیں ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے ٹخنوں کے نیچے آزار باندھا وہ دوزخ میں ہوگا۔ (صحیح بخاری)
حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ ایک شخص تہبند لٹکائے ہوئے نماز پڑھ رہا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے فرمایا۔ جا کر وضو کر اس نے جا کر وضو کیا اور جب وہ وضو کر کے آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا کہ جا کر وضو کر اس نے جا کر وضو کیا جب وہ آیا تو ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا یا رسول اللہ آپ نے وضو کرنے کا حکم کیوں دیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ تہبند لٹکائے ہوئے نماز پڑھ رہا تھا اور اللہ تعالیٰ اس شخص کی نماز قبول نہیں فرماتا جو تہبند لٹکا کر نماز پڑھتا ہو۔ (سنن ابوداؤد)
جزاکم للہ خیر
جواب:
بخاری شریف میں ہی ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اپنے کپڑے کو اٹھائے پھرتے تھے تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : "تم میں ایسی بات نہیں ہے"۔ حدیث پاک میں خیلاء کے الفاظ آئے ہیں۔
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا کپڑا ٹخنوں سے نیچے لٹک جانے پر حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو ٹخنوں سے اوپر کرنے کے لیے نہیں فرمایا بلکہ آپ کے پوچھنے پر آقا علیہ والصلوۃ والسلام نے فرمایا یہ آپ کے لیے نہیں۔ پس معلوم ہوا کہ اصل وجہ غرور و تکبر ہے۔
جس حدیث کا آپ نے ذکر کیا ہے اس کو بھی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسی لیے فرمایا ہوگا کہ اس کا تہہ بند ٹخنوں سے نیچے غرور و تکبر کی وجہ سے ہوگا۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس طرح کا مرض ہوتا اس کے مطابق ہی حکم فرماتے تھے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔