میں نماز میں بھول جاتا ہوں، میری رہنمائی کریں؟


سوال نمبر:1017
اس طرح اگر رکعتوں میں‌ بھی مسئلہ ہو تو کیا کرو اور یہ کیوں ہو رہا ہے۔ کیا میرے گناہ زیادہ ہیں جو میری یاداشت کمزرو ہو گئی ہے یا پھر میں‌ نے کوئی وظیفہ غلط پڑھ لیا ہے، لیکن میں‌ نے اللہ سے اپنے تمام گناہوں کی معافی مانگی ہے اور میں اب گناہوں سے بچنے کی کوشش کر رہا ہوں جتنا میں کر سکتا ہوں، لیکن اپنی نمازوں کو کیسے ٹھیک کرو۔ پہلے تو میری نماز ایسے نہیں‌ ہوتی تھی۔ میری مدد کریں، میری ساری نفل عبادات ختم ہو گئی ہیں اور کیسے شیطان سے بچوں۔ میں حفظ‌ کر رہا ہوں وہ بھی اتنا آہستہ ہو گیا ہے، کیا کرو اللہ سے کیا مجھے معافی نہیں ملی یا میرے گناہوں کی وجہ سے اللہ تک میری دعا نہیں پہنچ رہی۔ میری مدد کریں اور رہنمائی بھی کریں کہ میں کیسے اللہ کا نیک اور پسندیدہ بندہ بن سکتا ہوں؟

  • سائل: نامعلوممقام: پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 31 مئی 2011ء

زمرہ: عبادات  |  نماز کے مفسدات  |  نماز

جواب:

اگر آپ کو رکعتوں میں مسئلہ ہے تو پھر آپ کو غالب گمان کرنا چاہیے مثلاً اگر آپ سمجھتے ہیں کہ میں نے چار رکعت پڑھی ہیں تو آپ کی چار رکعتیں ہی ہونگی اگرچہ آپ نے تین یا پانچ پڑھی ہوں۔ آپ کے حق میں وہی ہوگا جو آپ نے غالب گمان سے فیصلہ کیا ہوگا۔

چونکہ نماز میں اس طرح شیطانی خیالوں کی وجہ سے ہوتا ہے، اس کے لیے آپ کو اعوذ بالله من الشيطن الرحيم. کا ورد کثرت سے کرنا چاہیے۔ ہمارا پرور دگار بہت غفور و رحیم ہے۔ آپ پریشان نہ ہوں نمازوں کو قبول کرنے والا وہ خود ہے۔ آپ نماز پڑھا کریں اور کثرت سے درود شریف کا ورد کیا کریں۔ اللہ رب العزت قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے :

قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَى أَنفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوا مِن رَّحْمَةِ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعًا إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُo

(الزُّمَر ، 39 : 53)

آپ فرما دیجئے: اے میرے وہ بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کر لی ہے! تم اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہونا، بے شک اللہ سارے گناہ معاف فرما دیتا ہے، وہ یقینا بڑا بخشنے والا، بہت رحم فرمانے والا ہےo

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: صاحبزادہ بدر عالم جان