جواب:
فتاوی عالمگیریہ میں لکھا ہے :
و من ترک السعی بين الصفا والمروة فعليه دم و حجه تام.
جس نے سعی نہیں کی اس پر دم واجب ہے اور اس کا حج مکمل ہو گیا۔
ولو سعیٰ ما حل و جامع و کذا بعد الاشهر.
اگر اس نے حلال ہونے کے بعد سعی کی یا کئی مہینوں کے بعد کی تب بھی درست ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔