اگر کسی شخص کو زندگی بچانے کے لئے کلمہ کفر بولنے پر مجبور کیا جائے تو کیا اس کا ایمان زائل ہو جائے گا؟


سوال نمبر:85
اگر کسی شخص کو زندگی بچانے کے لئے کلمہ کفر بولنے پر مجبور کیا جائے تو کیا اس کا ایمان زائل ہو جائے گا؟

  • تاریخ اشاعت: 19 جنوری 2011ء

زمرہ: عقائد  |  ایمانیات  |  عقائد

جواب:
نہیں! اگر کسی شخص کو زندگی بچانے کے لئے کلمۂ کفر بولنے پر مجبور کیا جائے تو اس کا ایمان زائل نہیں ہو گا کیونکہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس کے لئے رخصت ہے کہ وہ جان بچانے کے لئے مجبوراً اظہار کفر کرے اور دل میں اپنے ایمان پر قائم رہے۔ قرآن حکیم میں واضح طور پر فرما دیا گیا ہے :

مَن كَفَرَ بِاللّهِ مِن بَعْدِ إيمَانِهِ إِلاَّ مَنْ أُكْرِهَ وَقَلْبُهُ مُطْمَئِنٌّ بِالْإِيمَانِ وَلَـكِن مَّن شَرَحَ بِالْكُفْرِ صَدْرًا فَعَلَيْهِمْ غَضَبٌ مِّنَ اللّهِ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌO

النحل، 16 : 106

’’جو شخص اپنے ایمان لانے کے بعد کفر کرے، سوائے اس کے جسے انتہائی مجبور کر دیا گیا مگر اس کا دل (بدستور) ایمان سے مطمئن ہے، لیکن (ہاں) وہ شخص جس نے (دوبارہ) شرح صدر کے ساتھ کفر (اختیار) کیا سو ان پر اللہ کی طرف سے غضب ہے، اور ان کے لئے زبردست عذاب ہےo‘‘

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔