نمازِ کسوف اور خسوف کے پڑھنے کا طریقہ کیا ہے؟


سوال نمبر:525
نمازِ کسوف اور خسوف کے پڑھنے کا طریقہ کیا ہے؟

  • تاریخ اشاعت: 27 جنوری 2011ء

زمرہ: عبادات

جواب:

کسوف کا معنی سورج گرہن اور خسوف کا معنی چاند گرہن ہے۔

حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں جس دن (آپ کے صاحبزادے) حضرت ابراہیم رضی اللہ عنہ کی وفات ہوئی تو سورج گرہن لگا۔ لوگوں نے کہا : ابراہیم رضی اللہ عنہ کی وفات کی وجہ سے سورج گرہن لگا ہے۔ حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا بیان کرتی ہیں کہ اس پر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اﷲِ. لَا يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَّلَا لِحَيَاتِهِ. فَإِذَا رَأْيْتُمُوْهَا فَافْزَعُوْا لِلصَّلَاةِ.

مسلم، الصحيح، کتاب الکسوف، باب صلاة الکسوف، 2 : 619، رقم : 901

’’بے شک سورج اور چاند اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں کسی کے مرنے جینے سے ان کو گرہن نہیں لگتا پس جب تم ان نشانیوں کو دیکھو تو نماز پڑھو۔‘‘

نماز کسوف کا طریقہ

جب سورج گرہن ہو تو چاہئے کہ امام کے پیچھے دو رکعتیں پڑھے جن میں بہت لمبی قرات ہو اور رکوع سجدے بھی خوب دیر تک ہوں، دو رکعتیں پڑھ کر قبلہ رُو بیٹھے رہیں اور سورج صاف ہونے تک اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے رہیں۔

سورج گرہن کی نماز کی نیت : نیت کرتا ہوں دو رکعت نماز نفل کسوفِ شمس کی، واسطے اللہ تعالیٰ کے، پیچھے اس امام کے، رُخ میرا قبلہ کی طرف، اَﷲُ اَکْبَر۔

نمازِ خسوف کا طریقہ

چاند گرہن کے وقت بھی چاند صاف ہونے تک نماز پڑھتے رہیں، مگر علیحدہ علیحدہ اپنے گھروں میں پڑھیں، اس میں جماعت نہیں۔

چاند گرہن کی نماز کی نیت : نیت کرتا ہوں دو رکعت نماز نفل خسوف قمر کی، واسطے اللہ تعالیٰ کے، رُخ میرا قبلہ کی طرف، اَﷲُ اَکْبَر۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔